ساٸنس کی نظر میں تدفین کے بعد انسانی جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟
ساٸنس کی نظر میں
تدفین کے ایک دن بعد یعنی ٹھیک 24 گھنٹے بعد انسان کی آنتوں میں ایسے کیڑوں کا گروہ سرگرم عمل ھو جاتا ھے جو مردے کے پاخانہ کے راستے سے نکلنا شروع ھو جاتا ھے ساتھ نا قابل برداشت بدبو پھیلنا شروع کرتا ھے جوکہ در اصل اپنے ھم پیشہ کیڑوں کو دعوت دیتے ھیں۔
یہ اعلان ھوتے ھی بچھو اور تمام کیڑے مکوڑے انسان کے جسم کی طرف حرکت کرنا شروع کر دیتے ھیں اور انسان کا گوشت کھانا شروع کر دیتے ھیں۔
تدفین کے 3 دن بعد سب سے پھلے ناک کی حالت تبدیل ھونا شرو ع ھو جاتی ھے
چھ دن بعد ناخن گرنا شرو ع ھو جاتے ھیں۔
نو دن کے بعد بال گرنا شرو ع ھو جاتے ھیں۔
انسان کے جسم پر کوئی بال نھیں رھتا اور پیٹ پھولنا شروع ھو جاتا ھے۔
سترہ دن بعد پیٹ پھٹ جاتا ھے اور دیگر اجزاء باھر آنا شرو ع ھو جاتے ھیں۔
ساٹھ دن بعد مردے کے جسم سے سارا گوشت ختم ھو جاتا ھے۔ انسان کے جسم پر بوٹی کا ایک ٹکڑا باقی نھیں رھتا۔
نوے دن بعد تمام ھڈیاں ایک دوسرے سے جدا ھونا شرو ع ھو جاتی ھیں۔
ایک سال بعد ھڈیاں بوسیدہ ھو جاتی ھیں
اور بالآخر جس انسان کو دفنایا گیا تھا اس کا وجود ختم ھو جاتا ھے ۔۔
تو میرے دوستوں غرور، تکبر، حرص، لالچ، گھمنڈ، دشمنی، حسد، بغض، جلن، عزت، وقار، نام، عھدہ، بادشاھی
یہ سب کھاں جاتا ھے؟
سب کچھ خاک میں مل جاتا ھے
انسان کی حیثیت ھی کیا ھے؟
مٹی سے بنا ھے، مٹی میں دفن ھو کر مٹی ھو جاتا ھے۔
پانچ یا چھ فٹ کا انسان قبر میں جا کر بے نام و نشان ھو جاتا ھے۔
دنیا میں اکڑ کر چلنے والا
اپنے آپ کو طاقت ور سمجھنے والا
دوسروں کو حقیر سمجھنے والا
دنیا پر حکومت کرنے والا
قبر میں آتے ھی اس کی حیثیت، صرف "مٹی” رہ جاتی ھے
لھذا انسان کو اپنی ابدی اور ھمیشہ کی زندگی کو خوبصورت اور پرسکون بنانے کے لئے ھرلمحہ فکر کرنی چاھیئے
اللہ کو یاد کرنا چاھیئے
ھر نیک عمل اور عبادت میں اخلاص پیدا کرنا چاھیئے
اور خاتمہ بالخیر کی دعا کرنی چاھیئے
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔آمین