Fruits

آلُوبخارا کے فوائد

Aloo Bukhara or Plum Fruit and its Benifits in Urdu Hindi

آلُوبخارا ایک خوش مزہ حیاتین بھرا پھل ہے، قدرت کے حسین ہاتھوں نے اس قرمزی رنگ والے پھل کی شکل ایسی دلفیریب بنائی ہے کہ دیکھتے ہی مُنہ میں پانی بھر آتا ہے۔ مالک الملک نے اسے گوشت بنانے والے روغنی اور نشاستہ دار اجزاء کے علاوہ کیلشیم، پوٹاشیم، فلورین، فسفورس، امینوایسڈ، گلوکوز اور مقطر پانی کا صحت بخش غذائی چاکولیٹ بنا دیا ہے۔ وٹامنز اے، بی، پی بھی اس میں پائے جاتے ہیں اور وٹامن سی کا تو یہ خزانہ ہے۔
آلُوبخارا کا مزاج سرد تر ہے اور معدہ کی تیزابیت دُور کرنے میں یہ لاجواب پھل ہے جو دو تین گھنٹوں میں ہضم ہو جاتا ہے۔ ایک پاؤ آلُوبخارا میں دو چپاتیوں کے برابر غذائیت اور ڈیڑھ پاؤ دودھ کے برابر کیلشیم ہوتا ہے۔ گرم طبعیت والوں، دماغی کام کرنے والوں، بیماری سے اُٹھے ہوئے اور حاملہ عورتوں کے لیے اس سے بہتر کوئی غذا نہیں، یہ معدہ کی سختی، جلن اور اُپھارہ دُور کرتا، معدہ کی ہاضم رطوبات کے زیادہ خارج کرنے میں مدد دیتا اور بھوک لگاتا ہے۔ صدیوں سے حکیم صاحبان پیاس اور صفرا کا غلبہ توڑنے کے لیے اسے استعمال کراتے چلے آئے ہیں۔
آلُوبخارا ایک بے ضرر قبض کشا زود ہضم پھل ہے، خون کے جوش کو ٹھنڈا کرنے کے لیے یہ عمدہ غذا اور دوا کا کام دیتا ہے۔
نیند کی کمی کی شکایت کرنے والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے یہ ایک ٹھنڈی مقوی غذا ہے۔
جگر کی گرمی، ہاتھ پاؤں کی جلن اور مزاج کا چڑچڑا پن دُور کرنے کے لیے صبح و شام آدھ پاؤ سے آدھ کلو آلُوبخارا کے ساتھ ایک سے تین گرام اکسیر جگر استعمال کرنے سے ایک دو ہفتے میں یہ شکائتیں دُور ہو جاتی ہیں۔ اکسیر جگر میں نوشادر، قلمی شورہ، ریوند چینی اور سفید زیرہ برابر وزن شامل کر کے سفوف بنا لیا جاتا ہے۔
یرقان کے مریضوں کو دن میں تین مرتبہ آلُوبخارا بطور غذا کھانا اور اس کے ساتھ زیرہ سفید اور گوکھرو (خارخسک پنجابی بھکھڑا) برابر وزن کا سفوف دو تین گرام استعمال کرنے سے چند روز میں اس مرض سے چھٹکارا ہو جاتا ہے۔ اس دوران روٹی بند کر کے ہلکی غذا مثلاً دلیا، دہی، دودھ، چاول، انار اور میٹھے استعمال کرنے ضروری ہیں۔
جلدی بیماریاں دُور کرنے اور خون کو صاف کرنے کے لیے آلُوبخارا کھا کر دن میں ایک دو مرتبہ شربتِ عُناب پینا فائدہ مند ہے۔
آج کل پتّے کی بیماریاں عام طور پر کثرت سے ہو رہی ہیں، پتّے کی ورم اور درد دُور کرنے کے لیے اور مرارہ (پتّہ) میں کنکریاں بننے سے روکنے کے لیے اس شفا بخش پھل کا دن کے کسی حصّے میں بھی متواتر کچھ عرصہ تک استعمال جاری رکھنے سے غذا کے ساتھ دوائی فوائد حاصل ہو جاتے ہیں۔ پتّے کے صحت کے لیے دن میں دو تین مرتبہ کاسنی اور مکو کا عرق ایک آدھا کپ پینا اور دن میں ایک آدھ مولی کا استعمال کرنا ضروری ہے۔
ہمارے گھروں میں پُرانے حکیموں کا تجویز کردہ ایک مشہور نسخہ بُخار، دردِ معدہ، اُپھارا، زیادتی پیاس، بھوک کی کمی، دماغی خشکی، خارش اور جوشِ خُون دُور کرنے کے لیے صدیوں سے کامیابی کے ساتھ استعمال ہو رہا ہے، جس میں صرف خشک آلُوبخارا سات سے اکیس دانہ اور املی 35 سے 120 گرام تک علی الصبح دو تین پاؤ پانی میں بھگو کر دن میں تین یا چار دفعہ مل چھان کر میٹھا یا نمک ملا کر پینے سے معمولی بیماریاں تو پہلے روز اور تیز قسم دو چار روز اس دوا اور غذا کے استعمال سے رفوچکر ہو جاتی ہے۔
وٹامن بی (۱۲) اور وٹامن سی کے انجیکشن اور کیپسول کھانے والے مریضوں کو آلُوبخار تازہ یا خشک جو بھی میسّر ہو سکے کھانے چاہیے۔
سرد مزاج، بوڑھوں، نزلہ کھانے کے مریضوں اور اعصابی درد رکھنے والے مریضوں کو آلُو بخارہ سے پرہیز رکھنی چاہیے۔

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button