Dairy

Yogurt Dahi and its benefits

دھی اور اس کے اھم فوائد
پاکستان میں تقریبا ھر گھر میں سحری ھو یا صبح کا ناشتہ ، دستر خوان پر دھی ایک لازمی جزو ھے جسے ھر عمر کے لوگ بڑے شوق سے استعمال کرتے ھیں دھی کے کولیسٹرول کم کرنے ،وزن اور بلڈپریشرکم کرنے ، مدافعتی نظام کو بھتر بنانے اور زود ھضم ھونے جیسے فوائد ھیں
تفصیلات کے مطابق دھی لایا تو بازار سے جاتا ھے لیکن خواتین کی اکثریت دھی گھر پر ھی تیار کرتی ھیں۔ اس کا طریقہ بھت ھی سادہ ھے کہ نیم گرم دودھ میں کھٹی دھی جسے ”جاگ“ کھا جاتا ھے، ملا کر رات بھر رکھ دیا جاتا ھے۔ صبح یہ دودھ مائع کی بجائے ٹھوس حالت میں آ جاتا ھے اور اس کے اوپر ملائی بھی ھوتی ھے۔ کھا جاتا ھے کہ دھی کھانے والے افراد طویل العمری کا ذائقہ چکھتے ھیں۔ دھی مشرقی یورپ کی پراڈکٹ ھے لیکن اب ساری دنیا میں بکثرت استعمال ھوتا ھے۔
دھی کے انسانی صحت کے لئے چند فائدے درج ذیل ھیں۔

صحت بخش غذا:

دھی میں پایا جانے والا کیلشیم، پروٹین، رائیو فلیون، وٹامن بی، فولک ایسڈ انسانی صحت کے لئے بہت ھی کارآمد ھے۔ ایک اندازے کے مطابق دودھ کی مقدار میں اگر دھی استعمال کیا جائے تو اس میں کیلشیم کی مقدار دودھ کی نسبت کھیں زیادہ ھوتی ھے۔ اس طرح یہ دودھ سے بیس فیصد زیادہ پروٹین کا حامل بھی ھوتا ھے۔

کولیسٹرول میں کمی:

ماھرین نے تحقیق میں یہ ثابت کیا ھے کہ دل کے دورے کی سب سے بڑی وجہ کولیسٹرول ھے جسے دھی کم کرتا ھے۔ اگر روزانہ دو پیالے دھی کھایا جائے تو حیران کن رفتار سے کولیسٹرول میں کمی دیکھنے میں آتی ھے۔

اینٹی بائیوٹک کا ذخیرہ:

دھی کو اینٹی بائیوٹک کا ذخیرہ کھا جائے تو غلط نہ ھو گا۔ یہ نہ صرف خطرناک بیکٹیریا کی ھلاکت کا موجب بنتا ھے بلکہ آنتوں میں پائے جانے والے انتھائی خطرناک بیکٹیریا کو گردوں اور مثانے میں جانے سے قبل ھی ختم کر دیتا ھے۔ آنتوں کے زخموں کو مندمل کرنے میں دھی کا ثانی نھیں۔ وہ بچے جنھیں دودھ ھضم نھیں ھوتا انھیں دھی کھلایا جائے تو آفاقہ ھو گا اور وہ دودھ کو ھضم کرنے کے قابل ھو جاتے ھیں۔ بچوں میں اسھال اور ڈائریا کا مرض عام ھے، اس کے لئے بھی دھی بھت ھی موثر خوراک ھے۔

مدافعتی نظام میں بھتری:

جیسا کہ بتایا گیا ھے کہ دھی انسانی جسم میں دوران خون میں پائے جانے والے انفیکشن کو کنٹرول کر کے اس کا تدارک کرتا ھے۔ یہ خطرناک بیکٹیریا کی ھلاکت کا سبب بنتا ھے اور اس کے علاوہ فنجائی کے نقصان سے بھی بچاتا ھے۔

ھائی بلڈ پریشر میں کمی:

عام لوگوں کو اندازہ نھیں کہ نمک کا زیادہ استعمال کس قدر خطرناک اور مھلک ھوتا ھے اور اس لاعلمی کی وجہ سے وہ ضرورت سے زیادہ نمک استعمال کرتے ھیں جس کے نتیجے میں ھائی بلڈ پریشر کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔ ایسے لوگ اگر دھی کا استعمال کرتے ھیں تو دھی ان کے جسم میں پائے جانے والے سوڈیم کی شدت کو کم کرتا ھے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ھے۔

دودھ سے زیادہ زود ھضم:

کئی افراد دودھ کو ھضم نھیں کرپاتے، انھیں قے آ جاتی ھے یا پھر پیچش لگ جاتے ھیں جو کمزوری کا باعث بنتے ھیں۔ ایسے لوگوں کو دودھ کی بجائے دھی استعمال کرنا چاھیے، دہی انسانی جسم میں ایسے انزائم کی مدد کرتا ھے جو ھاضمے کی صلاحیت سے مزین ھوتے ھیں۔

وزن میں کمی کا سبب:

ایک امریکی تحقیق کے مطابق دھی استعمال کرنے والے افراد 22 فیصد وزن کم کرنے میں کامیاب رھتے ھیں جب کہ 81 فی صد افراد اپنے بڑھے ھوئے پیٹ کو کم کرنے میں کامیاب رھتے ھیں، اس کی وجہ یہ بتائی گئی ھے کہ دھی میں موجود کیلشیم پیٹ کو کم کرنے میں مدد گار ھوتا ھے۔

کولین کینسر کا علاج:

دھی میں لیکٹو بیکٹیریا پایا جاتا ھے جو کہ بڑی آنت کے کینسر سے بچاتا ھے۔ لیکٹو بیکٹیریا صحت مند بیکٹیریا ھے جو انسانی آنت میں پایا جاتا ھے اور یہ صحت مند بیکٹیریا کولین بیماری کی راہ میں رکاوٹ بنتا ھے۔ اس کے علاوہ دھی میں موجود کیلشیم بائیل ایسڈ کو بھی بننے سے روکتا ھے۔ بوڑھے لوگوں کے لئے بھی دھی صحت کی علامت ھے، یہ ان کا معدہ اور نظام انھضام کو فعال اور بھتر رکھتا ھے۔ یہ آنتوں کے انفیکشن سے محفوظ رکھتا ھے

مزید فوائد

٭دھی کا استعمال اگر بالوں پر کیا جائے تو اس سے بالوں کی خشکی و سکری کا خاتمہ ھو جاتا ہے اور بال سلکی ھو جاتے ھیں۔
٭پیٹ کی مختلف بیماریوں میں اس کا استعمال مفید رھتا ھے۔
٭دھی کو اگر شھد کے ساتھ ملا کر چھرے پر لیپ کیا جائے تو جھریوں کے خاتمے میں فائدہ مند ھے۔
٭ایسے مریض جو ذھنی دباؤ یا ڈپریشن کا شکار ھوتے ھیں وہ دھی کا استعمال ضرور کریں۔
٭دھی کھانے سے دماغ پر اچھے اثرات مرتب ھوتے ھیں اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیتب میں اضافہ ھوتا ھے۔
٭دھی کھانے سے جلد صاف اور چمکدار ھو جاتی ھے۔
٭بد ھضمی اور قبض میں کھانا مفید ھے۔
٭دھی کیل مھاسوں اور چکنی جلد کے لئے فائدہ مند ھے ۔اس کا ماسک چھرے پر لگائیں۔
٭دھی کے استعمال سے وٹامن بی،وٹامن ڈی، اور کیلشیم حاصل ھوتا ھے۔
٭اگر آپ دھی کے فوائد حاصل کرنا چاھتے ھیں تو اس میں کسی چیز کی ملاوٹ نہ کریں مثلاً چینی کا استعمال نہ کریں ۔اسے اس کے کھٹے پن کے ساتھ ھی کھائیں۔ھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button