تاریخ اسلامغزوات

غزوہ سویق (۵ ذی الحجہ ۲ هجری)

Ghazwa e sawiq | Invasion of Saweq | Battle of Sweek

بدر سے جب مشرکین کا ہزیمت خوردہ لشکر خائب و خاسر مکہ پہنچا، تو ابوسفیان بن حرب نے یہ قسم کھائی کہ جب تک مدینہ پر حملہ نہ کرلوں گا اس وقت تک غسل جنابت نہ کروں گا۔

چنانچہ اپنی قسم پوری کرنے کے لئے شروع ذی الحجہ میں دوسو سواروں کو ہمراہ لے کر مدینہ کی طرف روانہ ہوا، مقام عریض میں پہنچ کر جو مدینہ سے تین میل کر کے فاصلہ پر ہے ایک کھجور کے باغ میں گھسے، وہاں دو شخص زراعت کے کام میں مصروف تھے ۔ ایک شخص انصار میں سے تھا اور دوسرا اجیر تھا دونوں کو قتل کیا اور کچھ درخت جلائے اور سمجھے کہ ہماری قسم پوری ہو گئی اور بھاگ گئے۔

رسول اللہ کو علم ہوا تو بتاریخ ۵ ذی الحجه یوم یکشنبه دو سو مهاجرین اور انصار کو لے کر ابوسفیان کے تعاقب میں روانہ ہوئے، مگر کوئی ہاتھ نہ آیا۔ یہ لوگ پہلے ہی نکل بھاگے تھے۔ چلتے وقت بوجھ ہلکا کرنے کے لئے ستو کے جو تھیلے ہمراہ لائے تھے وہ چھوڑ گئے تھے وہ سب مسلمانوں کو ہاتھ آئے، اس لئے اس غزوہ کا نام غزوۃ السویق ہے یعنی ستو والا غزوہ۔

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button