Manqabatنعتیں

علی والے جہاں بیٹھےوھی جنت بنا بیٹھے

فقیروں کا ہے کیا چاہے جہاں بستی بسا بیٹھے
علی ؑ والے جہاں بیٹھے وہیں جنت بنا بیٹھے

فراز دار ہو مقتل ہو زندان ہو کہ صحرا ہو
جلی عشق علی ؑ کی شمع اور پروانے آبیٹھے

کوئی موسم کوئی بھی وقت کوئی بھی علاقہ ہو
جہاں ذکر علی ؑ چھیڑا وہاں دیوانے آبیٹھے

علی ؑ والوں کا مرنا بھی کوئی مرنے میں مرنا ہے
چلے اپنے مکاں سے اور علی ؑ کے در پہ جا بیٹھے

ادہر رخصت کیا سب نے اُدہر آئے علی ؑ لینے
یہاں سب رو رہے تھے ہم وہاں محفل سجا بیٹھے

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button