نعتیں
اے دلِ ناداں ہوش کر پاگل نہ بن
اے دلِ ناداں اے دلِ ناداں
ہوش کر پاگل نہ بن تو کہاں اور وہ کہاں
انکے در پہ انبیاء بھی سر جھکائے ہیں کھڑے
تیری کیا اوقات پگلے تو کہاں وہ در کہاں
وہ تو مالک ہیں خدا کی کُل خدائی کے مگر
تو فقیرِ دشت ہے بے آبرو بے خانماں
آپ مسجودِ ملائک آپ مطلوبِ خدا
آپ ہی کے دم سے قائم یہ جہاں اور وہ جہاں
آپ ہی کی ذات اول اور آخر بھی ہیں آپ
آپ ہی کی ذات پنہاں آپ ہی ظاہر عیاں
آپ کے شہرِ منور میں جھکا کے سر چلو
اس شہر کی دید کو ہیں ترستے کرو بیاں
آپ کی شان عُلیٰ ہے دیکھنی تو دیکھ لو
ربِ کعبہ کر رہا ہے آپ کی دلداریاں
آپ کا در چھوڑ کر مخلوق جائے تو کہاں
سب جہانوں میں نہیں ہے آپ جیسا مہرباں