نعتیں

ابھی جبریل بھی اُترے نہ تھے کعبے کےممبر سے

سحر کا وقت تھا معصوم کلیاں مسکراتی تھیں
ہوائیں خیر مقدم کے ترانے گنگناتی تھیں
ابھی جبریل بھی اُترے نہ تھے کعبے کے ممبر سے
کہ اتنے میں صدا آئی ہے عبدالله کے گھر سے
مبارک ہو شہ ہر دوسرا تشریف لے آئے
مبارک ہو محمد مصطٰفی ﷺ تشریف لے آئے

وہ محمد فخر عالم،بادشاہ انس و جاں
سید کونین،سلطان عرب شاہ عجم
ایک دن جبریل سے کہنے لگے شاہ امم
تم نے دیکھے ہیں جہاں بتلاؤ تو کیسے ہیں ہم؟
!عرض کی جبریل نے اے شاہ دیں،اے محترم
آپ کا کوئی مماثل ہی نہیں رب کی قسم

میرے مولا صدا تحیت و درود کے گجرے،
اپنے محبوب ﷺ پر جو ہیں تیری تخلیق بہترین،
اسی محبوب ﷺ سے وابستہ امیدِ شفاعت ہے،
کہ ہر ہمّت شکن مشکل میں جس نے دستگیری کی،
نہ کوئ آپ جیسا تھا نہ کوئ آپ جیسا ہے،
کوئ یوسف علیہ السلام سے پوچھے مصطفٰی ﷺ کا حسن کیسا تھا،
زمین و آسماں میں کوئ بھی مثال نہ ملی،

درود اُن پر سلام اُن پر یہی کہنا خدا کا ہے
خدا کے بعد جو ہے مرتبہ صلی اعل ٰی کا ہے
وہی سردار عالم ہیں، وہی غمخوار اُمت ہیں
وہی تو حشر کے میدان میں سب کی شفاعت ہے
شفاعت کے لئے سب کی نظر اُن پر لگی ہوگی

سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی

سلام اس پر کہ جس کے گھر میں چاندی تھی نہ سونا تھا
سلام اس پر کہ ٹوٹا بوریا جس کا بچھونا تھا

سلام اے آمنہ کے لال اے محبوب سبحانی​
سلام اے فخرِ موجودات فخرِ نوع انسانی​​
سلام اے ظلِ رحمانی، سلام اے نورِ یزدانی​
ترا نقشِ قدم ہے زندگی کی لوحِ پیشانی
تری صورت، تری سیرت، ترا نقشا، ترا جلوہ​
تبسم، گفتگو، بندہ نوازی، خندہ پیشانی​
ترا در ہو مرا سر ہو مرا دل ہو ترا گھر ہو​
تمنا مختصر سی ہے مگر تمہید طولانی​

سلام اس پرجو دنیا کےلٔے رحمت ہی رحمت ہے
سلام اس پرکہ جس کی ذات فخر آدمیت ہے

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button