نعتیں
ایسے گئے کہ سب کو رلا کر چلے گئے
آنکھیں بھیگو کے دل کو ہلا کر چلے گئے
ایسے گئے کہ سب کو رلا کر چلے گئے
افتاق کی شان علم و ہنر کا وقار تھے
سادہ مزاج جندہ دلی کی بہار تھے
محفل ہر ایک سونی بنا کر چلے گئے
ایسے گئے کہ سب کو رلا کر چلے گئے