نعتیں

نعتیں سرکار کی پڑھتا ہوں میں

نعتیں سرکار کی پڑھتا ہوں میں

بس اسی بات سے گھر میں میری رحمت ہوگی

اک تیرا نام وسیلہ ہے میرا

رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہو گی

یہ سنا ہے کہ بہت غور اندھیری ہو گئی

قبر کا خوف نہ رکھنا اے دل

وہاں سرکار مدینہ کی زیارت ہوگی

نعت سرکار کی پڑھتا ہوں

اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی

ان کو مختار بنایا ہے میرے مولا نے

خلد میں بس وہی جا سکتے ہیں

جس کو حسنین کے بابا کی اجازت ہوگی

نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں

بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی

حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہوگا

زلف لہرا کہ وہ جب آئیں گے

قیامت میں بھی ایک اور قیامت ہوگی

اک تیرا نام وسیلہ ہے میرا

رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہو گی

میرا دامن تو گناہوں سے بھرا ہے الطاف

اک سہارا ہے کہ میں ان کا ہوں

اسی نسبت سے سر حشر شفاعت ہوگی

تیرا نام وسیلہ ہے میرا

رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہو گی

یہ نام کوئی کام بگڑنے نہیں دیتا

بگڑے بھی بنا دیتا ہے بس نام محمد

تیرا نام وسیلہ ہے میرا

رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہو گی

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button