حمد

تو سب آسمانوں زمینوں کا خالق

تو سب آسمانوں زمینوں کا خالق
تو دن رات کا اور مہینوں کا خالق

یہ حور و ملک اور غلمانِ جنت
تو جنت کا جنت نشینوں کا خالق

جو دن رات سجدے میں ہیں تیری خاطر
تو ان با سعادت جبینوں کا خالق

جو کرتے رہے ہیں خدائی کا دعویٰ
تو ان سارے سرکش لعینوں کا خالق

جو کم رُو ہیں وہ بھی ہیں مخلوق تیری
تو سارے جہاں کے حسینوں کا خالق

جو دوزخ میں جائیں گے وہ بھی ہیں تیرے
تو جنت کے سب خوشہ چینوں کا خالق

صدف میں ہیں موتی تیرے دم قدم سے
تو پنہاں عیاں سب خزینوں کا خالق

ہر اک چیز تیری ہی نسبت سے قائم
تو عشق و ادب کے قرینوں کا خالق

زمان و زمن بھی ہیں مخلوق تیری
تو سب عالموں کے مکینوں کا خالق

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button