پتھر

زبرجد پتھر کے فوائد

Beryl Stone Benefits

زبر جد مثل زمرد کے سنہری مائل ہے ایک قسم اس کی زردی مائل بھی ہوتی ہے یہ بلوری چمک کا بھی ہوتا ہے اور زمرد کی کان کا ادنی پتھر ہے اس کا مزاج سرد اور خشک مزہ تلخ ہے اس میں تانبے کے اجزاء بھی شامل ہیں، اس کے متعلق سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ جب ہوا کی حرارت اور زمین کے بخارات تانبے کو اس کی کان میں پکاتے ہیں تو تانبے سے بھی بخارات پیدا ہوتے ہیں یہ بخارات گندھک سے متاثر ہو کر اور موسم کی تبدیلی سے ایک جگہ جمع ہو کر زبرجد بناتے ہیں ہوا کی صفائی سے یہ پتھر مصفی ہو کر سبزی کی جھلک دکھاتا ہے۔

مشهور اقسام

یوں تو زبرجد کی 12 مشہور اقسام ہیں لیکن چار اقسام زیادہ مشہور ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

زمرد زبرجد: یہ سبز رنگ کا ہوتا ہے۔

مارگونائٹ: اس پتھر کا رنگ گلابی ہوتا ہے۔

 اکوامرين: اس کا رنگ زمرد جیسا ہوتا ہے۔

گولڈن بیرل: یہ سنہری رنگ کا پتھر ہوتا ہے۔

نام:

عربی میں اس کو زبر جد کہا جاتا ہے

سنسکرت میں اسے پاوری بھورا کہتے ہیں

انگریزی میں برائل کہتے ہیں۔

مختلف زبانوں میں اسے پاری ارمینا کہتے ہیں۔

طبی افعال

زبرجد انسان کو سانپ کے حملے سے محفوظ رکھتا ہے کیونکہ اس پر نظر پڑتے ہی سانپ اندھا ہو جاتا ہے

جذام جیسے موذی مرض کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے زبر جدز بر دست دوائی اثرات کا حامل ہوتا ہے۔

اس پتھر کو استعمال کرنے سے مرض عسر البول سے نجات ملتی ہے اس کے علاوہ پتھری تو ڑ کر نکالتا ہے

 یہ پتھر پرانی سے پرانی کھانسی کو ختم کر دیتا ہے، اس کے علاوہ سر کے میں گھس کر داد کی جگہ لگانے سے شفا ہوتی ہے

بصارت چشم و تقویت نگاہ میں اضافے کے لیے یہ پتھر بہت شافی ثابت ہوتا ہے۔

اس پتھر کا تعویذ بنا کر گلے میں پہنے سے مرگی کے مرض سے نجات حاصل ہوتی ہے دمہ سے شفاء دیتا ہے

یہ پتھر انسان کو نا گہانی اموات آفات اور حادثات میں تحفظ دیتا ہے برے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے

اس کا منجن دانتوں کی تمام بیماریوں میں بطور دوا اثر کرتا ہے۔

یہ پتھر زبر جد خواتین میں وضع حمل میں آسانی پیدا کرتا ہے۔

تاریخی اهمیت

زبرجد کی مختلف حکماء علمائے دین اکابرین اور ماہرین نے بہت تعریف کی ہے یہ ایک معتبر اور متبرک پتھر مانا جاتا ہے، جس کی اپنی ایک تاریخ ہے شہنشاہ ہمایوں نے اپنی طویل جلا وطنی کے دوران زبرجد کی انگوٹھی استعمال کی تھی، مشہور سیاح ابن بطوطہ سفر کے دوران ہمیشہ زبرجد کی انگوٹھی پہنا کرتا تھا اور اس نے اپنے سفرنامے میں زبرجد کا خصوصی تذکرہ کیا ہے کیونکہ یہ سفر میں بہترین مددگار ثابت ہوتا ہے ایک روایت میں ہے کہ جنت کے محل، مکان اور حوض وغیرہ سب اسی پتھر زبرجد کے بنے ہوئے ہیں۔ مقامات دستیابی زبرجد پتھر اسکاٹ لینڈ مصر امریکہ اور برازیل میں پایا جاتا ہے پاکستان میں بھی پایا جاتا ہے۔ کیمیائی عناصر: یہ پتھر انسان کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے اس کی اہمیت کی سب سے بڑی وجہ اس میں پائی جانے والی دھات ہے جس کا کیمیائی نام بیریلیم ہے بیریلیم کو جب ریڈیم کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو اس میں نیوٹران اور الیکٹران پیدا ہوتے ہیں، یہ دھات دو ہزار پچاس ڈگری فارن ہائٹ تک نہیں پگھلتی اور لاکھوں برس تک اصل شکل میں رہتی ہے یعنی اس پر وقت اور موسم کا اثر نہیں ہوتا سائنسدانوں کو اس سے بہت دلچسپی ہے کیونکہ ایٹمی ہتھیار (ایٹم بم وغیرہ) کی تیاری میں الیکٹران ، نیوٹران کا استعمال ہوتا ہے جو اس دھات کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ تمام دھاتوں میں یہ سب سے زیادہ مستحکم اور ہلکی دھات ہے جو زبرجد میں پائی جاتی ہے زبرجد کے کیمیائی اجزاء میں ایکونائٹ پہیلیم سیلیکا میرسلیم میگنیز ریڈیم اور المونیم پائے جاتے ہیں۔

ملتے جُلتے مضمون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button